ایک بادشاہ جس نے اپنی بیٹی سے نکاح کے لیے وقت کے پیغمبر برحق کو قتل کیا اور اس مردود بادشاہ کا کیا انجام ہوا اور کیسے اس نے اپنی بیٹی سے نکاح کیا ۔ اور کیسے اس لڑکی کی ماں نے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر اپنی بیٹی کا نکاح اپنے ہی شوہر کے ساتھ کیا آئے اس دلچسپ قصے کے بارے میں میں جانتے ہیں۔
A king who killed the true prophet of the time for marrying his daughter and what happened to this rejected king and how he married his daughter. And I know this interesting story about how this girl's mother got married to her own husband after getting married to her own husband.
مختصر تعارف
یہ قصہ حضرت یحییٰ علیہ السلام کے دور کا ہے ۔ حضرت یحییٰ علیہ السلام کے دور میں بنی اسرائیل میں ملکہ نام کی ایک عورت تھی ۔ اور وہ یہ چاہتی تھی کہ دوسرے شوہر سے اپنی بیٹی کا نکاح کر دے اور تمام قوم بنی اسرائیل اس بات پر متفق تھے کہ ملکہ کا اپنی بیٹی کا نکاح وقت کے بادشاہ یعنی اپنے شوہر سے کردے۔ پھر اس عورت نے اس مقصد کے لیے وقت کے پیغمبر یعنی حضرت یحییٰ علیہ السلام کو بلایا کے شرح کے مطابق اس کے شوہر سے اپنی بیٹی کا نکاح کرا دے۔ تو حضرت یحیی علیہ السلام نے کہا :"تمہاری بیٹی سے تمہارے شوہر کا نکاح درست نہیں ہے۔" اس عورت نے حضرت یحیی علیہ السلام کی یہ بات سن کر غصے ہو کر اپنے شوہر سے یہ بات کہی کے حضرت یحیی علیہ السلام اس کام سے منع کرتے ہیں کہ سوتیلی بیٹی سے نکاح کرنا درست نہیں ہے۔
Brief introduction
This story is from the time of Hazrat Yahya (as). In the time of Hazrat Yahya (AS), there was a woman named Malika among the children of Israel. And she wanted to marry her daughter to another man, and all the people of Israel agreed that the queen should marry her daughter to the king of the time, that is, to her husband. Then, for this purpose, the woman called the Prophet of the time, ie Hazrat Yahya (as), to get her daughter married to her husband according to the description. So Hazrat Yahya (as) said: "Your husband's marriage to your daughter is not valid." This woman got angry on hearing this from Hazrat Yahya (as) and told her husband that Hazrat Yahya (as) forbade her from marrying her stepdaughter.
حضرت یحییٰ علیہ السلام کا قتل
اور وہ شخص شہر کا بادشاہ تھا اس نے یہ بات سنی تو اس نے فورا حکم دیا کہ حضرت یحیی علیہ السلام کو باندھ کر میرے پاس لاؤ۔ تب ان کافروں نے حکم کے مطابق حضرت یحییٰ علیہ السلام کو اسی طرح سے حاضر کیا۔ تو اسی وقت حضرت جبرائیل علیہ السلام نازل ہوئے اور فرمایا:"اے یحییٰ !اگر تم کہو تو اس شہر کواسی وقت غارت کر دوں " تو حضرت یحییٰ علیہ السلام نے کہا:" اے جبرئیل! میری تقدیر میں یہی لکھا ہے کہ میں اس کے ہاتھ سے مارا جاؤں "وہ بولے،" ہاں" تب حضرت یحییٰ علیہ السلام نے کہا:" راضی ہوں میں اللہ تعالی کے فیصلے پر" تب آخر اس بادشاہ مردود نے حضرت یحییٰ علیہ السلام کو مار ڈالا۔ جب سر مبارک بدن سے جدا کیا تو حضرت یحییٰ علیہ السلام نے فرمایا :"اے بادشاہ اپنی بیوی کی بیٹی سے نکاح درست نہیں "
Assassination of Hazrat Yahya (as)
And that man was the king of the city. He immediately ordered that Hazrat Yahya (as) should be bound and brought to me when he heard this. Then these disbelievers presented Hazrat Yahya (as) in the same manner as per the order. At that time Gabriel (peace be upon him) came down and said: "O Yahya! If you say so, I will destroy this city at that time." Then Hazrat Yahya (peace be upon him) said: "O Gabriel! He said, "Yes." Then Hazrat Yahya (as) said: "I agree with the decision of Allah Almighty." When the head was separated from the blessed body, Hazrat Yahya (as) said: "O king, it is not right to marry your wife's daughter."
فرشتوں کا اللہ تعالی سے سوال
فرشتوں نے یہ حال دیکھ کر اللہ تعالی کی بارگاہ میں عرض کی" یا الہی حضرت یحییٰ علیہ السلام نے کیا گناہ کیا تھا جو اس طرح مارا گیا " اللہ تعالی نے فرمایا :"اے فرشتو! وہ میرا گہرا دوست ہے میں نے اس کو اپنے پاس بلایا ہے "انہوں نے عرض کی:"یا الہیٰ اپنے دوست کو اس طرح مارتے ہیں" توندا آئی:" اے فرشتو! میری مخلوق میں مشہور ہے دشمن کو مارنا اور دوست کو بچا رکھنا چاہیے تاکہ دشمن سے کسی کو ضرر نہ پہنچے اور دو ست سے نفع ہو، اور میں تو خدا سارے جہانوں کا ہوں دوست کو مارتا ہوں اور دشمن کو پالتا ہوں تاکہ میری مخلوق کو معلوم ہو کہ نہ دوست سے مجھ کو نفع ہے نہ دشمن سے مجھ کو ضرر"
The question of angels to Allah Almighty
The angels, seeing this situation, asked Allah Almighty, "O Allah, what sin did Yahya (peace be upon him) commit that he was killed in this way?" Allah Almighty said: "O angels! He said: "O Allah, kill your friend in this way!" I am the God of all the worlds, I kill the friend and nurture the enemy so that my creatures may know that neither friend nor enemy can benefit me nor harm me. "
بادشاہ اور اس کی بیوی کا انجام
حضرت یحیی علیہ السلام کے قتل کے بعد اس ملکہ کافرا نے اپنی بیٹی کا اپنے شوہر سے نکاح کر دیا۔ اس کے بعد ہی اس پر غضب الہی نازل ہوا کہ کسی کام کے واسطے وہ اپنی چھت پر گئی تھی اور تیز ہوا چل رہی تھی چنانچہ ہوا نے اس کو اڑا کر میدان میں پھینک دیا وہاں شیرموجود تھا اس نے فوراً اس کو پکڑ کرپارہ پارہ کیا اور پھرکھا گیا , الغرض وہ اس طرح سے واصل جہنم ہوئی اس کے بعد اس کا شوہر بھی چند روز کے بعد اپنی تمام قوم کے ساتھ ہلاک ہوا اور تمام کافر اپنے انجام کو پہنچے۔
The end of the king and his wife
After the assassination of Hazrat Yahya (AS), this infidel queen married her daughter to her husband. Only then did the divine wrath descend upon her that she had gone to her roof for some work and the wind was blowing so the wind blew her away and threw her in the field. There was a lion there. And then it was said that the purpose was to destroy her in this way, then her husband also perished after a few days with all his people and all the disbelievers came to their end.
0 Comments