اس بلاگ میں حضرت سلیمان علیہ السلام کا ایک جزیرہ پر جانا اور خوبصورت دریائی گھوڑوں کو پکڑنے کا دلچسپ واقعہ بیان کیا جائے گا کہ کیسے ان گھوڑوں جن کو پکڑنا ناممکن تھا کس حکمت عملی کے تحت ان کو پکڑا گیاتھا۔ یہ واقعہ انتہائی دلچسپ ہے کہ پڑھنے والوں کو خوبصورت تخیلات میں پہنچا دیتا ہے ۔ آئیے اس دلچسپ واقعہ کے بارے میں جانتے ہیں۔
In this blog, the interesting incident of Hazrat Sulaiman (as) going to an island and catching a beautiful hippopotamus will be described, how these horses which were impossible to catch were captured by what strategy. This event is so interesting that it captivates the reader into beautiful imagination. Let us know about this interesting event.
مختصر تعارف
حضرت سلیمان علیہ السلام جن کو اللہ تعالی نے مشرق سے مغرب تک کی بادشاہی بخشی تھی ۔ جب شہر سبا کی ملکہ بلقیس حضرت سلیمان علیہ السلام پر ایمان لائی تو آپ نے ملکہ بلقیس سے نکاح کر لیا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کی تین سو بیویاں تھیں اور سات سو حرم تھیں ۔ سب پرملکہ بلقیس کو شرف دیا۔ اور ایک مکان نہایت عالی شان بنا کر اس میں ان کورکھا تھا۔ ایک دن بلقیس نے کہا:" اے نبی اللہ! آپ ہر روز تخت پر بیٹھ کر ہوا پر سیر کرتے ہیں اور تمام عالم کے گرد پھرتے ہیں مجھ کو بھی ایک دن اپنے ساتھ لے چلئے تا کہ میں فلاں نے جزیرے پر جاکر عجیب و غریب دیکھوں۔" یہ سن کر حضرت سلیمان علیہ السلام نے حکم کیا کہ اس تخت کو اس جزیرے میں جو سات دریا کے جزیرے ہیں پہنچا دو ۔ تب ہوا نے وہاں ان کے حکم سے وہ تخت پہنچا دیا۔ ملکہ بلقیس وہاں کا سبزہ اور آب رواں دیکھ کر بہت خوش ہوئی اور وہاں کے دریائی گھوڑوں کے بازووں اور پروں کو دیکھ کر بہت خوش ہوئی۔ تو وہ سب کے سب سلیمان علیہ السلام کا تخت دیکھ کر مثال پرندوں کے اڑ گئے۔
Brief introduction
Hazrat Sulaiman (as) to whom Allah Almighty had given the kingdom from east to west. When Queen Bilqis of Sheba believed in Hazrat Sulaiman (as), he married Queen Bilqis. It is narrated from Hazrat Abu Hurayrah that Hazrat Sulaiman (as) had three hundred wives and seven hundred harems. Honored Queen Bilquis above all. And he made a house of great splendor and housed them in it. One day Bilqis said: "O Allah's Apostle! Every day you sit on the throne and walk in the air and walk around the world. Take me with you one day so that I may go to some island and find it strange." Let's see. " Upon hearing this, Hazrat Sulaiman (as) ordered that this throne should be delivered to this island which is an island of seven rivers. Then the wind carried him there by his command. Queen Bilquis was delighted to see the green and flowing water and the arms and wings of the hippopotamus. So they all saw the throne of Solomon and flew away like birds.
سمندری جن
پھر حضرت سلیمان علیہ السلام نے جنّوں کو حکم کیا کہ ان گھوڑوں کو پکڑ کر لاؤ ۔ تو جنوں نے عرض کی کہ اے نبی اللہ ! ہم ان گھوڑوں کو نہیں پکڑ سکیں گے مگر ہاں سمندروں کا ایک جن ہے اور وہ آپ سے باغی ہو کر دریا کی گہرائی میں چھپ گیا ہے۔ اگر آپ کا حکم ہو تو ہم اس کو پکڑلائیں اورہم اس سے جا کر کہیں کہ حضرت سلیمان علیہ السلام تو مر گئے ہیں اب تم آجاؤ یہ سنتے ہی وہ ہمارے ساتھ چلا آئے گا اور پھراس کے ہاتھ سے گھوڑے پکڑے جائیں گے۔" یہ سن کر حضرت سلیمان علیہ السلام نے حکم کیا کہ وہ جن حاضر کیا جائے۔ چنانچہ بہت سے جن دریاؤں میں جاکر گرد عالم کے سمندروں میں پکارتے رہے اور یہ آواز دیتے رہے کہ" اے جنّو اب تم نکل آؤ حضرت سلیمان علیہ السلام تو مر گئے ہیں" یہ آواز اس جن کے کانوں میں بھی پہنچی تو وہ اس بات کو سن کر دریا سے خوش ہو کر باہر نکل آیا۔
Sea jinn
Then Hazrat Sulaiman (as) ordered the jinn to seize these horses. The jinn said: O Prophet of Allah! We will not be able to catch these horses, but yes there is a jinn of the seas and he has rebelled against you and hid in the depths of the river. If it is your command, we will seize him and we will go and tell him that Hazrat Sulaiman (as) is dead. So Hazrat Sulaiman (as) ordered that the jinn should be brought. So many jinns went to the rivers and kept shouting in the oceans around the world and kept shouting, “O jinn, come out now, Hazrat Sulaiman (as) is dead. When the sound reached his ears, he came out of the river happily.
جنوں پررعب سلیمانی
پس انہوں نے اس سے کہا :"بھائی اب ہم نے سلیمان کے عذاب وسزا سے نجات پائی اور اب ہم کو چاہیے کہ ہم سب وہاں جاکر اس سلطنت میں دخل کریں اورخوب مزے سے رہیں اور اچھی طرح سے چین ہو راحت حاصل کریں ۔" یہ کہہ کر جب دونوں میں خوب ملاپ ہو گیا تو انہوں نے اچانک اس پر کمند ڈال کر ہاتھ پاؤں باندھ کر حضرت سلیمان علیہ السلام کے پاس حاضر کردیا۔ جب حضرت سلیمان علیہ السلام نے نظر غضب سے اس کی طرف دیکھا تو اس وقت جن نے مارے خوف کے کہا : یا نبی اللہ مجھ کو امان دواور جاں بخشی کرو اور میں آپ کا فرمانبردار ہوں جو کچھ آپ فرمائیں گے اس کو بسر و چشم بجا لاؤں گا۔" یہ سن کر حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا: " اگر تو جاں بخشی چاہتا ہے تو دیکھ فلانےجزیرے میں دریائی گھوڑے میرے واسطے پکڑ لا۔"
The terror of Hazrat Sulaiman (as) on the jinn
So they said to him: "Brother, now we are saved from the torment and punishment of Solomon and now we should all go there and enter this kingdom and have a good time and be at peace." Saying this, when the two got along well, they suddenly put a rope on him, tied his hands and feet, and presented him to Hazrat Sulaiman (as). When Hazrat Sulaiman (peace be upon him) looked at him angrily, the jinn said in fear: O Prophet of Allah, grant me peace and life and I am obedient to you. I will bring it. "Hearing this, Hazrat Sulaiman (as) said:" If you want to give up your life, then catch a hippopotamus for me on Flanagan Island. "
دریائی گھوڑے کو پکڑنے کی ترکیب
یہ سن کر وہ کہنے لگا :"اے نبی اللہ بغیر کچھ حیلہ و حکمت کے وہ گھوڑے میرے ہاتھ نہیں آئیں گے۔" پھر حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا :"تو اس وقت کیا چاہتا ہے۔" وہ بولا کہ گھوڑے فلانے چشمے سے پانی پیتے ہیں چند جنوں کو میرے ساتھ کر دیجئے تاکہ وہ اس چشمے سے پانی نکال ڈالیں اور بجائے پانی کے شراب سے بھر دیں تو وہ پانی کو پئیں گے اور پھر اس کے پینے سے ان کو نشا ہو گا تو وہ اسی وقت ان پر کمند ڈال کر پکڑ لیں گے اورآپ کی خدمت میں حاضر کردیں گے۔ پس حضرت سلیمان علیہ السلام نے جنوں کو سمندروں پر اس جن کے ہمراہ کر دیا تو وہ وہاں جا کر چالیس دریائی گھوڑے پکڑ کر حضرت سلیمان علیہ السلام کی خدمت میں لے آئے۔
Tips for catching hippos
On hearing this, he said: "O Prophet of Allah, without some trickery and wisdom, those horses will not come into my hands." Then Hazrat Sulaiman (as) said: "What do you want then?" He said, "Horses drink water from springs. Make a few jinns with me so that they may draw water from this spring and fill it with wine instead of water, then they will drink water and then their drinking will mark them." So they will immediately catch them by putting a noose on them and bringing them to your service. So Hazrat Sulaiman (as) took the jinn with him on the seas, so they went there, took forty hippopotamus horses, and brought them in the service of Hazrat Sulaiman (as).
نماز عصر
تو اس وقت نماز عصر کا وقت تھا ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام گھوڑوں کی لطافت اور خوبیاں دیکھنے لگے یہاں تک کہ عصر کا وقت بھی رخصت ہونے لگا تو اسی وقت حضرت جبرائیل علیہ السلام شام تشریف لائے اور کہا:" اے سلیمان! تو دنیا کے مال و محبت میں ایسا مشغول ہوا کہ نماز عصر جانے پر ہوئی۔" حضرت سلیمان علیہ السلام یہ الفاظ سنتے ہی فوراً سجدے میں گر پڑے اور رونے لگے اور برابر استغفار پڑھنے لگے۔ چنانچہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا:" جس وقت کے روبرو لائے گئے حضرت سلیمان علیہ السلام کے شام خاصے گھوڑے۔ پس حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا کہ تحقیق میں نے دوست رکھا مال کو اپنے رب کی یاد سے یہاں تک کہ سورج چھپ گیا پردے میں پھر کہا لاو ان گھوڑوں کو میرے پاس۔ پس شروع کیا ہاتھ پھیرنا پاؤں اور گردن ان گھوڑوں پر۔" ایک روایت میں آتا ہے کہ اللہ تعالی نے فرشتے بھیجے آفتاب ٹھہر گیا اس کو ڈوبنے نہ دیا اور یہاں تک کہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے وقت پر نماز پڑھ لی اور تب آفتاب غروب ہوا۔ اور یہ بھی ایک روایت میں ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے ان گھوڑوں کے پر کاٹ ڈالے پھر ان کے دوبارہ پر پیدا نہیں ہوئے اور اسپ تازی انہی کی نسل سے ہیں ۔
Asr prayer
So it was time for Asr's prayers. Hazrat Sulaiman (as) began to see the beauty and virtues of the horses until the time of Asr started to pass. At that time Hazrat Gabriel (as) came to Syria and said: “O Sulaiman! It was late afternoon. " As soon as Hazrat Sulaiman (as) heard these words, he immediately fell down in prostration and started crying and started reciting Istighfar. Thus, Allah says in the Qur'an: “Solomon (peace be upon him) was brought in the evening with horses, but Solomon (peace and blessings of Allah be upon him) said: He went to the screen and said, "Bring these horses to me." According to a narration, Allah Almighty sent angels to stop the sun from setting and did not allow it to sink until Hazrat Sulaiman (as) prayed on time, and then the sunset. And it is also in a tradition that Hazrat Sulaiman (as) cut off the feathers of these horses and then they were not reborn and the horses are fresh from their breed.
Bio Harmony and Lift Factor
0 Comments