The first murder in the world took place when, where, why, how and for what reasons

                        دنیا میں سب سے پہلا ہونے والے قتل                                    

دنیا میں سب سے پہلا ہونے والا قتل کب ،کہاں ،کیوں ،کیسےاور کن وجوہات کی بنا پر ہوا ان سب باتوں کو جاننے کے لیے بلاگ کو آخر تک ضرروزٹ کریں۔ ان سوالات کے جوابات حضرت آدم علیہ السلام کے دلچسپ واقعہ میں پوشیدہ ہیں آئیے حضرت آدم علیہ السلام کے دلچسب واقعہ میں چپھی معلومات کو جانتے ہیں۔ 

To find out when, where, why, how, and for what reasons the first murder in the world took place, use this blog till the end. The answers to these questions are hidden in the interesting incident of Hazrat Adam (PBUH). Let us know the hidden information in the interesting incident of Hazrat Adam (PBUH).



مختصر تعارف

جب حضرت آدم علیہ السلام دنیا میں آکر بسنے لگے تو خطہ ہندوستان میں آکر مسکن کیا تو حضرت حوا حاملہ ہوئی اور ایک بیٹا اور ایک بیٹی  جنی بیٹے کا نام قابیل اور بیٹی کا نام اقلیمہ رکھا وہ نہایت خوبصورت تھی۔ پھر اماں حوا حاملہ ہوئیں اور ایک بیٹا اور ایک بیٹی جنی بیٹے کا نام ہابیل اور بیٹی کا نام غزہ رکھا مگر یہ خوبصورت نہ تھی مروی ہے کہ اماں حوا ایک سو بیس بارحاملہ ہوئی اور ہر دفعہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی پیدا کرتی تھی۔ 

 Brief introduction

When Hazrat Adam (PBUH) came to live in the world and settled in India, Hazrat Eve became pregnant and gave birth to a son and a daughter named Cain and a daughter named Iqlima. She was very beautiful. Then Mother Eve became pregnant and gave birth to a son and a daughter named Abel and a daughter named Gaza but it was not beautiful.

حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹوں کی شادی

جب ہابیل اور قابیل دونوں بڑے ہوئے تب حضرت جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے اور حضرت آدم علیہ السلام سے کہا:" خدا تعالی نےتم پر سلام بھیجا اور کہا کہ دونوں بھائیوں کا دونوں بہنوں کے ساتھ یعنی قابیل کی بہن کی ہابیل کے ساتھ اور ہابیل کی بہن کی قابیل کے ساتھ شادی کر دو" تب انہوں نے حال شادی کا اپنے دونوں بیٹوں کو بلا کر کہہ دیا اس بات کو سن کر قابیل نے انکار کیا اور کہا میری بہن اقلیمہ صاحب جمال ہے میں اس کو نہیں دوں گاحضرت آدم علیہ السلام نے کہا یا اللہ تعالی کا حکم ہے تو مان لے اس نے کہا نہیں، حضرت آدم علیہ السلام نے اللہ تعالی کے حکم کے مطابق قابیل کی بہن کی شادی ہابیل کے ساتھ اورہابیل  کی بہن کی شادی کا بیل کے ساتھ کردی۔ 

Marriage of the sons of Adam (peace be upon him)

When both Habeel and Qabeel grew up, Gabriel (peace be upon him) came and said to Adam (peace be upon him): “God sent greetings to you and said: Marry his sister Qabeel. ”Then he called his two sons and told them about the current marriage. Hearing this, Qabeel refused and said,“ My sister is Iqlima beautiful. He said, "This is the command of Allah, so accept it." He said, "No, Adam (peace be upon him) married Qabeel's sister to Habeel and Habeel's sister to Qabeel married Bell according to God's command."

قابیل کی ہابیل سے دشمنی 

ہابیل کی قابیل کی بہن سے شادی کے بعد قابیل ہابیل سے دشمنی پانے لگا اورقابیل  نےحسد سے کہا کہ تم میری بہن اقلیمہ کو طلاق دے دو تو میں اسے اپنی خدمت میں رکھوں گا۔ جب حضرت آدم علیہ السلام نے یہ ماجرا سنا تو وہ دونوں بھائیوں کو کہا کہ تم دونوں  کوہ منی پر دو قربانیاں کر کے رکھ دو جس کی قربانی خدا کے دربار میں قبول ہوگی اس کی بیوی اقلیمہ ہوگی۔ پس دونوں بھائیوں نے باپ کے حکم کے مطابق بکریاں ذبح کرکے کوہ منی پر رکھ دیں اس کے بعد آتش نے آکر قربانی ہابیل کی جلا دی اور قربانی قابیل کی قبول نہ ہوئی قابیل نے ہابیل  سے کہا کہ میں تجھ کو ضرور مار ڈالوں گا کہ قربانی تیری قبول ہوی ہے ہابیل نے کہا کہ اللہ تعالی قربانی قبول کرتا ہے پرہیز گاروں کی ۔

Qabeel's Enmity with Habeel

After Habeel married Qabeel's sister, Qabeel became hostile toHabeel, and Qabeel said enviously, "If you divorce my sister Eqlima, I will keep her in my service." When Hazrat Adam (PBUH) heard this story, he said to the two brothers: You two should make two sacrifices on Mount Mina, the sacrifice of which will be accepted in the court of God, his wife will be Iqlima. So the two brothers slaughtered the goats according to the order of their father and placed them on Mount Mani. Then the fire came and burned the sacrifice of Habeel and the sacrifice of Qabeel was not accepted Qabeel said to Habeel, "I will surely kill you, for your sacrifice is accepted.". Habeel said that God accepts the sacrifices of the pious.

کوہ منیٰ

کوہ منیٰ حضرت آدم علیہ السلام کے زمانے میں وہ آتش حاکم تھی جو چیز  انصاف کے واسطے اس پر رکھ دیتے  غیب سے آگ آکر اسے جلا دیتی تو وہ خدا کی درگاہ میں مقبول ہوتی اب وہ جگہ کوہ منیٰ ہے حاجیوں کا محل مناجات ہے قربانی اب تک اسی  جگہ پر ہوتی ہے۔ 



Koh- e -Mina

Mount Mina was a fiery ruler in the time of Adam (peace be upon him). Whatever was placed on it for justice would have been burnt by the fire from the unseen, then it would have been accepted in the court of God. Till the same place.

ہابیل کا قتل

قابیل کی قربانی قبول نہ ہونے کے بعد حضرت آدم علیہ السلام نے کہا کہ اے قابیل ! تیری بہن اقلیمہ اب ہابیل پر حلال اور تجھ پر حرام ہے تب سے قابیل ہابیل کو مار ڈالنے کی تدبیر میں رہا اتفاقا حضرت آدم علیہ السلام حج کو گئے اور قابیل ہابیل کے پاس گیا تو اسے بکری خانے کے پاس سوتا ہوا پایا۔

Habeel's murder

After Qabeel's sacrifice was not accepted, Adam (peace be upon him) said: O Qabeel! Your sister Iqlima is now halal to Habeel and haraam to you. Qabeel has been plotting to kill Habeel ever since.



شیطان کی تدبیر

جب قابیل نے ہابیل کو سوتا ہوا پایا تو وہ سوچنے لگا کہ اسے میں کیسے مارو تو اس وقت شیطان  بصورت ایک شخص آیا اور ایک سانپ ہاتھ میں لے کر سامنے قابیل کے آکر ایک پتھر زمین سے اٹھا کر سانپ پر مارا تو سانپ مر گیا اور وہاں سے غائب ہو گیا۔ تب قابیل ابلیس لعین سے تعلیم پا کر ایک پتھر زمین سے اٹھا کر ہابیل کے سر پر ماراتو ہا بیل مر گیا اور وہ مردود خدا کی درگاہ میں کافر ہوا اس طرح دنیا میں سب سے پہلا قتل ہوا جس کی وجہ ایک عورت بنی اس کے بعد ہابیل کی لاش پر گدھ آگرے قابیل نے سوچا کےاب اس کا کیا کروں آخر اس لاش کو کاندھے پر لے کر پھرنے لگا جس زمین پرلہو اس کا گرا وہ زمین شور ہو گئی۔

Satan's plan

When Qabeel found Habeel asleep, he began to think about how to kill him. At that time Satan came in the form of a man and came in front of Qabeel with a snake in his hand. Disappeared from there. Then Qabeel learned from Iblis the accursed one and lifted a stone from the ground and struck Abel on the head. The vulture fell on Habeel's body. Qabeel wondered what to do with it now. And he became a disbeliever in the court of the accursed God. Thus, the first murder in the world occurred because a woman was born. The ground on which the blood fell became noisy.

کوّے کا میت کو دفنانا

پس اللہ تعالی کو منظور نہ تھا کہ اپنے دوست کی توہین ہو تو اللہ تعالی نے دوکوّے بھیجے وہ دونوں آپس میں لڑے ایک نے دوسرے کو مار ڈالا اور اس کے بعدایک نے اپنی چونچ اور پنجےسے زمین کو کھود کر قبر کی مثال بنا کر اس میں اس کو کو گاڑ کر چلا گیا۔ اس سے پہلے کوئی انسان نہیں مرا تھا کہ جس سے معلوم ہوتا کہ مردے کے بدن کو کیا کرنا چاہیے اس نےکوّے کا حال دیکھ کر قبر کھودی اور ہابیل کو دفن کیا اس کے بعد جانے کا قصد کیا اسی وقت جناب باری سے آواز آئی: "اے زمین! قابیل کو داب لے"تب حکم الہی سے اس کو ذانووں تک  زمین نےدا ب لیا ،قابیل بولا"میرا باپ بھی گندم کھا کر عاصی ہوا تھا اس کو بھی زمین میں دفن کردیتے" پھر آواز آئی" اے مردود! تیرے باپ نے قطع صلہ رحمی نہیں کی تھی جیسا کہ تم نے کی" کہا: یا رب ! قسم ہے تیری میں نے اپنے باپ سے سنا ہے کہ میری توبہ اس کلمہ کی برکت سےقبول ہوئی  جو میں نے عرش پرلکھا دیکھا اس کی برکت سے میرے گناہ بخش دے" پھر ندا آئی" اے ! زمین اسے چھوڑ دو" اس کے بعد اللہ تعالی نے ایک فرشتہ قابیل کے پاس بھیجا اس نے اس کو تیر سے مارا پھر اللہ تعالی نے اس کو زندہ کیا پھر مارا پھر زندہ کیا اسی طرح روز قیامت تک اس کا یہی حال رہے گا  اوردنیا میں جتنے بھی قتل ہوتے ہیں ان کا گناہ قاتل کے ساتھ ساتھ قابیل کے ذمے بھی جاتا ہے ۔



Burial of a crow's corpse

So Allah Almighty did not approve of insulting his friend, so Allah sent two deceivers. They both fought and killed each other. He was buried and left. No human had ever died before. He knew what to do with the body of a dead man. He saw the condition of a raven, dug a grave, and buried Habeel. O earth, subdueQabeel. ”Then, by the command of God, he fell to the ground, and Qabeel said, He did not show mercy as you did. He said: O Lord! I swear to you, I have heard from my father that my repentance was accepted with the blessing of the word which I saw written on the Throne. Forgive my sins with this blessing. Then Allah sent an angel to Cain, who shot him with an arrow, then Allah revived him, then struck him, then revived him. No matter how many murders are committed, their guilt goes to the killer as well as to Qabeel.






Post a Comment

0 Comments