Satan's proposal to set Abraham on fire حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالنے کے لیے شیطان کی تجویز

 


حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لئے جلائی گی  آگ کا احاطہ  کتنا تھا ؟حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کیسے  اتنے بڑے پیمانے کی آگ میں ڈالا گیا اور آگ میں ڈالنے کی تجویز کس کی تھی جب کافر حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالنے میں ناکام ہوئے تو ابلیس  نے ایسا کیا مشورہ دیا کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے ان تمام سوالات کے جوابات حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اس مختصراوردلچسب  قصے میں پوشیدہ ہیں۔

What was the cover of the fire that would burn for Hazrat Ibrahim (as)? How was Hazrat Ibrahim (as) thrown into such a massive fire and who suggested putting him in the fire when the disbelievers failed to put Hazrat Ibrahim (as) into the fire? So what did Iblis suggest that he succeeded in his purpose? The answers to all these questions are hidden in this short and interesting story of Hazrat Ibrahim (as).

سرداروں کی مشاورت

جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خانہ کعبہ میں  بتوں کو توڑا تو تمام کافر انتہائی برہم ہوئےاور نمرود کے  دربار میں تمام کافر سرداروں کی طلب ہوئےاور باہم مشاورت کے بعد طے پایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں جلا نے پر اتفاق ہوا اور یہ طے پایا کہ ایک بڑے پیمانے پر لکڑیاں جمع کی جائیں اور ہر شخص اس کام کو اپنا قومی فرض سمجھتے  ہوئے تھوڑی تھوڑی محنت اور مشقت اٹھا کر لکڑیاں جنگل سے لاکر اس میدان میں رکھے اور جب کافی تعداد میں لکڑیاں اکٹھی ہوجائیں تو لکڑیوں میں آگ لگا دی جائے اور جب آگ اپنے شباب پر ہو اور شدید شعلہ مارتی ہو تو اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کسی بلند جگہ سے اس میں پھینک دیا جائے تاکہ پھر یہ نکل نہ سکے۔ 

Consultation of chiefs

When Hazrat Ibrahim (as) broke the idols in the Kaaba, all the infidels became very angry and Nimrod summoned all the infidel chiefs in his court after mutual consultation, it was decided that Hazrat Ibrahim (as) agreed to burn in the fire and It was decided that a large amount of firewood should be collected and each person should consider this work as his national duty and with a little effort and hard work should bring firewood from the forest and keep it in this field. It should be set and when the fire is on its Shabab and it is burning intensely, then Hazrat Ibrahim (as) should be thrown into it from a high place so that it cannot come out again.


آگ کا احاطہ


پس نمر ود نے اس کے لیے چار دیواری بنانے کا فوری حکم دے دیا اور اس کی پیمائش کا اندازہ بھی  بنانے والے کاریگروں کو دے دیا تاکہ پیمائش کے مطابق بنائی جائے اور وہ چار دیواری کی عمارت ایسی تھی کے اس کا احاطہ بارہ کو س کا اور اونچائی اس کی سو گز کی تھی۔ پس ایک دیوار اسی کے مطابق تیار ہوئی اور بعدہ نمرود نے حکم دیا کہ سارے ملکوں میں منادی کرا دی جائے کہ ملک بھر میں جتنےہمارے دوست ہیں  لکڑیاں کاٹ کر یہاں لا کر جمع کردے جب اس دیوار کے اندر لکڑیاں جمع ہو گئی تو اس میں آگ لگا دی گئی۔



Fire cover

So Nimrod gave an immediate order to build four walls for it and gave the measurement to the craftsmen who made it so that it would be made according to the measurements. And its height was a hundred yards. So a wall was built according to this and later Nimrod ordered to preach in all the countries that all our friends from all over the country should cut wood and bring it here and collect it. Imposed


آگ کی بلندی


اس آگ کا شعلہ اس قدر اونچا ہوا کہ وہاں سے تین میل کے فاصلے پر جو جانور اڑتے تو اس کی تپش سے جل بھن کر خاک ہو جاتے تھے ۔

The height of the fire

The flames of this fire were so high that the animals that flew at a distance of three miles from there would be burnt to ashes by its heat.



شیطان کی تجویز


جب اتنے بڑے پیمانے پر آگ لگی تو آسانی کے ساتھ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالنا ناممکن تھا اس  بارے میں سب سوچ ہی رہے تھے کہ ابلیس لعین نے ان کو حکمت بتائی اور بولا کہ ایک اونچی جگہ تم سب مل کر بناؤاور منجنیق کے ذریعے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالو اس منجنیق کو اردو زبان میں گوبھن بھی کہتے ہیں۔ اس سے پہلے منجنیق کسی نے نہ دیکھی اور نہ بنائی تھی یہ چیز ابلیس نے دوزخ میں دیکھی تھی اوریہ خاص طریقہ دوزخی کے واسطے اللہ تعالی نے رکھا ہے کیوں کہ جب تو دوزخی کو دوزخ میں ڈالا جائے گا تو اسی منجنیق میں رکھ کر ڈالا جائے گا چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ہاتھ پاؤں باندھ کر گوبھن میں رکھ کر چار سو آدمیوں نے مل کر ایک بار ضرور کیا مگر منجنیق اپنی جگہ سے نہ ہلی۔ 

Satan's suggestion

When a fire broke out on such a large scale, it was impossible to put Abraham (peace be upon him) in the fire with ease. Throw Hazrat Ibrahim (as) into the fire. This catapult is also called gobhan in the Urdu language. The catapult had never been seen or made by anyone before. Iblis had seen this thing in Hell, and this is a special way that Allah Almighty has prescribed for the people of Hell because when you are thrown into Hell, you will be thrown into the same catapult. So, after tying the hands and feet of Hazrat Ibrahim (as) and placing them in the gobhan, four hundred men pulled them together but the catapult did not move from its place.

چالیس مرد اور عورتوں کا زنا کرنا

پس چار ہزار آدمی مل کر اس منجنیق کو کھینچا پر کچھ نا ہوا تو  ابلیس نجس ان کے پاس آیا اور کہا اگر تم آدمی مشرق اور مغرب کے منجنیق  کوکھینچو گے توتب بھی ہرگز منجنیق  کو نہ ہلا سکو گے تب اس نے لوگوں سے کہا کہ تم کو ایک بات بتاتا ہوں اگر اس کو عمل میں  لاو گے تو البتہ اس منجنیق سے اٹھا کر آگ میں ڈال سکو گے  کچھ لوگ زنا کریں اس کے بعد منجنیق کو اٹھائیں تو آسان ہوگا پس اس قوم سے چالیس مرد اور عورتوں نےآپس میں مل کرزنا کیا اسی وقت فرشتے اس حرکت قبیح سے نفرت کرکے چلے گئےاور شیطان نے بھی ان کے ساتھ مل کر زنا کر کے منجنیق کو پکڑ کر کھینچا تب جاکرحضرت ابراہیم علیہ السلام کو  آتش میں ڈالنےمیں کامیاب ہوے۔ اسی وقت حضرت جبرائیل علیہ السلام ستر ہزار فرشتوں کو ساتھ لے کر ان کے پاس پہنچے اور کہا:"اگر آپ چاہیں تو میں ایک  پر آگ پر مارو اوردیاے محیط   میں ڈال دوں" تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا:" اے جبرئیل یہ بات خدا تعالی نے فرمائی ہے یا نہیں جو آپ مجھ سے کہہ رہے ہیں جو خالق برحق نے فرمایا ہے وہ کرو  کیونکہ میں اسی میں خوش ہوں جس میں میرا رب خوش ہے" 

Forty men and women commit adultery

So four thousand men pulled the catapult, but nothing happened. Iblis najis came to them and said, "If you pull the catapult from the east and the west, you will not be able to move the catapult at all." Then he said to the people: I will tell you one thing, if you put it into practice, then you will be able to pick it up from the catapult and put it in the fire. Some people commit adultery and then pick up the catapult. At that moment, the angels hated this ugly act and left. Satan also joined them in committing adultery, grabbed the catapult, and pulled it, then they succeeded in setting Hazrat Ibrahim (as) on fire. At that time Gabriel (peace be upon him) came to them with seventy thousand angels and said: "If you wish, let me strike one on fire and throw it into the river." Then Hazrat Ibrahim (peace be upon him) said: God Almighty has said or not what you are telling me to do what the true Creator has said because I am happy in what my Lord is happy. "

آگ کا سرد پڑ جانا


نمرود کی لگائی گئی آگ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کچھ نہ کر سکی کیوں کہ آپ کے ساتھ رب العزت کا فضل و کرم تھا جس کی وجہ سے آپ آگ جیسی چیز سے بھی محفوظ رہے اور آگ گلزار کی ہوگی اس میں باغ بلبل بھی ہزاروں کی تعداد میں  حضرت ابراہیم علیہ السلام کو نظر آئیں اور ان بلبلوں نے بھی اس باغ آتش  میں گھر بنائے دشمن لاکھ کوشش کرلیں نقصان پہنچانے کے لیے کہ جب تک میرے رب کی مرضی شامل نہ ہو تب تک کوئی کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

کوئی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا ہے           وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے




The cold of the fire


The fire of Nimrod could not do any harm to Hazrat Ibrahim (as) because he had the grace of the Lord of Glory with him because of which he was safe from such thing as fire and the fire would have blossomed in it. Abraham (peace be upon him) was seen in numbers and these bubbles also made a home in this garden of fire.






Post a Comment

0 Comments