Kingdom of Hazrat Sulaiman (as) حضرت سلیمان علیہ السلام کی بادشاہت

 


اس بلاگ میں حضرت سلیمان علیہ السلام کی بادشاہت جاہ و جلال اور حشمت اور جنوں اور انسانوں پر ان کی حکمرانی کیسی تھی اور مزید  دلچسپ حقائق کے بارے میں جانتے ہیں۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کو اللہ تعالی نے مشرق سے مغرب تک کی بادشاہت عطا کی تھی۔ حضرت سلیمان علیہ السلام حضرت داؤد علیہ السلام کے بیٹے تھے اور جب  حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے باپ کی جگہ تخت پر متمکن ہوے تو انگشتری سلطنت کی انگلی میں رکھی اور پھر لگوں سے کہا:   "اے لوگو! سیکھا دی گئی ہیں ہمیں ہر بولیاں  ہر جانور کی اورہر چیز دنیا کی  اللہ تعالی نے ہم کو عنایت فرمائی ہے"  

 In this blog, we know about the glory and majesty of Hazrat Solomon's kingdom and his rule over jinn and humans and more interesting facts. Hazrat Sulaiman (as) was given the kingdom from east to west by Allah Almighty. Hazrat Sulaiman (PBUH) was the son of Hazrat Dawood (PBUH) and when Hazrat Sulaiman (PBUH) succeeded his father to the throne, he put his finger in the finger of the kingdom and then said to the people: “O people! Allah Almighty has given us animals and everything in the world. " 

حضرت سلیمان علیہ السلام کا تخت

جب حضرت سلیمان علیہ السلام کا تخت نکلتا تو یہ  ہوا پر چلتا تھا تو تمام پرندے ہوا کے جھنڈ کے جھنڈ ان کے تخت پر آکر پروں کا سایہ کرتے تھے۔ اور فوج انسانوں کی داہنی طرف اور بائیں طرف ہوتی تھی اور ارد گرد حلقہ باندھ کر ان کے ہمراہ چلتے تھے۔ قرآن مجید میں اس بارے میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے: "اور اکٹھے کیے گئے واسطے سلیمان علیہ السلام کے لشکر جنوں اور انسانوں اور جانوروں سے"  بعض روایات میں لکھا ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کا تخت وہ تھا جس پر سب  لشکر چلتا تھا اور ہوا اس کو لے کر چلتی تھی۔ شام سے یمن اور پھر یمن سے شام تقریبا ایک ماہ کی راہ ہے لیکن ہوا اس کی مسافت کوآدھے دن میں طے کر دیتی تھی۔ جیسا کہ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:  "اور مسخر کیا واسطے سلیمان کے ہوا "   "پھر ہم نے تابع کی اس کے ہواجو چلتی تھی اس کے حکم سے نرم نرم جہاں پہنچنا چاہتا"

Throne of Hazrat Sulaiman (as)

When the throne of Hazrat Sulaiman (as) came out, it was moving on the wind, then all the birds of the air flock would come on his throne and shake their wings. And the army was on the right and left side of the people and they would go around with them in a circle. In the Qur'an, Allah says (interpretation of the meaning): And the wind carried him away. The journey from Syria to Yemen and then from Yemen to Syria is about a month, but the wind would cover its distance in half a day. As Allah says (interpretation of the meaning):

تانبے کا چشمہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور میں اللہ تعالی نے تانبے کا چشمہ نکال دیا ملک یمن کی طرف اس تانبے کو سانچوں میں ڈال کر برتن اور بڑی بڑی دیگیں  بناتے تھے۔ اور پھر ان  دیگوں میں لشکر کے واسطے بڑی تعداد میں کھانا تیار کیا جاتا تھا اور پھر لوگوں میں  تقسیم کیا جاتا تھا۔ 

Copper fountain

In the time of Hazrat Sulaiman (as) Allah Almighty took out a copper spring. And then in these pots a large quantity of food was prepared for the army and then distributed among the people.

زمین کے خزانے

زمین میں جس جگہ مال دفینہ ہوتا تھا زمین وہاں کی آواز دیتی تھی کہ اے سلیمان علیہ السلام جو کچھ مال مجھ میں ہے اٹھا لے جاؤ اور اس کو اپنے کام میں لے لو حضرت سلیمان علیہ السلام نے جنوں کو حکم دیا  کہ زمین کے دفینے سے موتی و جواہرات دریا کی خشکی سے لا کر جمع کرو ۔ اور حضرت سلیمان علیہ سلام جنوں سے امارات کی تعمیر کا کام کرواتے تھے۔ 

The treasures of the earth

Wherever wealth was buried in the earth, the earth cried out: O Sulayman (peace be upon him) take away whatever wealth is in me and use it in your work. Hazrat Sulayman (peace be upon him) commanded the jinn to Collect pearls and jewels from the river. And Hazrat Sulaiman (peace be upon him) used to ask the jinn to build the emirate.

 جنوں پر حضرت سلیمان علیہ السلام کا خوف 

کہتے ہیں کہ ساری دنیا میں جہاں معلوم کرتے کہ کوئی جن ستاتا  ہے آدمیوں کوتو حضرت سلیمان علیہ السلام اس کو قید کر کے دریا میں ڈال دیتے تھے۔ یا پھر اس کو زمین میں دفن کر دیتے تھے۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض جن تو اب تک قید میں ہیں

Fear of Hazrat Sulaiman (as) on jinn

It is said that all over the world, wherever it was known that a person was tormented by jinn, Hazrat Sulaiman (as) used to imprison him and throw him into the river. Or they would bury him in the ground. Some traditions indicate that some jinn are still in captivity.

حضرت سلیمان علیہ السلام کا محل

حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنے لئے مکان نہایت عالیشان بنوایا تھا کہ اس کا طول و عرض چھتیس کوس کا تھا۔ اور اس کی اینٹیں سونے چاندی کی تھی اور اس میں یاقوت و زمرد جڑے تھے۔ اور اس میں تقریبا سات سو محل سوحرموں کے واسطے اور تین سو محل تین سو بیویاں کے واسطے بنوائے تھے۔ اور دوسری جانب ایک مکان نہایات عالیشان بنوایا  اور اس میں آپ کے تخت کا جلوس تھا۔ اس تخت کا طول تین کوس تھا اور سب ہاتھی کے دانت کا تھا۔ اور لعل و فیروزہ اور زمرد سے مرصع کیا تھا اور اس کے ارد گرد سونے کی اینٹیں لگائی گئی تھی  اور اس کے چاروں طرف کونوں پر چاندی کے درخت اور اس درخت کی ٹہنیاں سونے کی اور پتے اس کے زمرد کے لگائے تھے۔ اور ہر ایک ڈالی پر ایک طوطی اورطاوس بنا کر اس کے پیٹ کے اندر مشق وغیرہ بھرا تھا۔ اور نیچے تخت کے دانے اور بائیں  ایک ہزار سونے کی کرسیاں لگائی گئی تھی  اوراس پر آدمی بیٹھتے تھے ان کے پیچھے جن و انسان میں سے غلام کھڑے کئے گئے تھے۔

The palace of Hazrat Sulaiman (as)

Hazrat Sulaiman (PBUH) had built a magnificent house for himself which was 36 cubits wide. And its bricks were of gold and silver, and in it were set rubies and emeralds. And in it were built about seven hundred palaces for Suhrams and three hundred palaces for three hundred wives. On the other hand, he made a house very splendid, and in it was a procession of your throne. The throne was three cubits long and was made of ivory. It was made of red, turquoise, and emerald, and it was surrounded by gold bricks, and the silver tree and its branches were made of gold, and its leaves were made of emerald. And he made a parrot and a peacock on each branch and filled his stomach with exercises etc. And on the bottom of the throne, and on the left, a thousand gold chairs, and on which men sat, were enslaved by jinn and men.

حضرت سلیمان علیہ السلام کا تاج شاہی

حضرت سلیمان علیہ السلام جب اپنے تاج شاہی سر پر رکھ کر تخت پر پاؤں رکھتے تو ان کی ہیبت سے تخت اس وقت حرکت میں آ جاتا تھا اور طوطی اور طاوس بحکم خدا اپنے اپنے پروں کو پھیلا دیتے تھے اورپھر اس سے مشک کی خوشبو وغیرہ نکلتی تھی۔ اور حضرت سلیمان علیہ السلام اس تخت پر بیٹھ کر توریت پڑھتے تھے اور پھر خدا کی مخلوق پر حکمرانی کرتے تھے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام ہر ایک کی بولی اچھی طرح سمجھتے تھے اور تاج شاہی جب اپنے سر پررکھتے تو تمام پرندے ہوا کے تخت کے اوپر معلق ہو کر ان کے سر پر سایہ کرتے تھے اور جنوں کو حکم فرماتے تھے کہ وہ اپنی بساط کے مطابق فرش بچھائیں اور ابرکوحکم کرتے تھے کہ پانی بھر کر دیئے جائیں اور ان کے باورچی خانے میں ہر روز کافی تعداد میں کھانا پکایا جاتا تھا۔ 

Crown of Hazrat Sulaiman (as)

When Hazrat Sulayman (PBUH) placed his crown on the royal head and placed his feet on the throne, the throne would move due to his awe, and parrots and peacocks would spread their wings by the command of God, and then the scent of musk, etc. would come out of it. Was And Hazrat Sulayman (as) used to sit on this throne, recite Torah, and then rule over God's creatures. Solomon (peace be upon him) understood the language of each and every one of them. They used to order beds and mounds to be filled with water and a lot of food was cooked in their kitchen every day.

حضرت سلیمان علیہ السلام کی عاجزی

باوجود اس کے حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے باورچی خانے سے کچھ نہیں کھاتے تھے بلکہ وہ کھانا تمام لوگوں کو تقسیم کر دیا جاتا تھا۔ اور حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے ہاتھ سے زنبیل سیتے اور پھر اس کو بیچتے تھے۔  اور اپنے ہاتھوں سے جو کو پیس کر آٹا بناتے اور پھر اس کی روٹی پکاتے اور ہر شام کو بیت المقدس میں جاکر مسلمان روزہ دار اور درویش غریبوں کے ساتھ لے کر کھاتے تھے اور خدا کا شکر ادا کرتے تھے۔ اور ہر وقت اللہ تعالیٰ سے مناجات کرتے رہتے تھے اور کہتے تھے کہ یا الہی میں درویشوں کے ساتھ بھی شامل ہو اور بادشاہوں کے ساتھ  بادشاہ بھی ہوں اور پیغمبروں میں پیغمبر بھی ہوں اے میرے مالک میں تیری نعمتوں کا کہاں تک شکر ادا کروں اس کی ادائیگی کی مجھ میں طاقت نہیں ہے۔ 

The humility of Hazrat Sulaiman (as)

Despite this, Hazrat Sulaiman (as) did not eat anything from his kitchen but the food was distributed to all the people. And Hazrat Sulaiman (as) used to sew basil with his own hand and then sell it. And they used to grind barley with their own hands to make flour and then bake its bread and every evening the Muslims used to go to Jerusalem and eat with the fasting and dervishes with the poor and give thanks to God. And they used to pray to Allah at all times and say: O Allah! I do not have the power to pay.



Enjoy Delicious, Sugar-Free, Low-Carb Desserts and Still Be On Keto




Post a Comment

0 Comments