Different ways of knowing the truth and falsehood in the times of the prophetsانبیاء کے دور میں سچ اور جھوٹ کو جاننے کے مختلف طریقے

      

اسلامی تاریخ میں مختلف انبیاء کےا دوار میں فریقین کے درمیان سچ اور جھوٹ جاننے کے مختلف طریقے تھے آئیے  فریقین کے درمیان سچ اور جھوٹ جاننے کےان طریقوں کا کے بارے میں جانتے ہیں۔

In the time of different prophets in Islamic history, there were different ways of knowing truth and falsehood between the parties. Let us know about these ways of knowing truth and falsehood between the parties.

سچ اور جھوٹ جاننے کے مختلف طریقے

حضرت آدم علیہ السلام کے زمانے میں وہ آتش حاکم تھی جو چیز انصاف کے واسطے اس پر رکھ دیتےغیب سے آگ آ کر اسے جلا دیتی تووہ خدا کی درگاہ میں مقبول ہوتی ۔ یعنی جب کسی کے درمیان جھگڑا ہوتا تو فریقین قربانی کرکے کو ہ منی پر رکھ دیتےاور آتش حاکم جس کی قربانی کو جلا دیتی تو اس کی قربانی خدا کی درگاہ میں قبول ہوتی اور وہ سچاقرار پاتا۔ ان حضرت نوح علیہ السلام کے زمانے میں حاکم کشتی تھی اس میں جھوٹ سچ معلوم ہوتا تھا جن فریقین کے درمیان جھگڑا ہوتاتو ان دونوں کا ہاتھ باری باری کشتی میں رکھ دیتے اگر کشتی ساکن رہتی تووہ شخص سچا ہوتا اگر ہلتی دل تووہ شخص جھوٹا ہوتا اور حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے میں حاکم صاع  تھا جو اس پر ہاتھ رکھتا اگر آواز نکلتی تو وہ جھوٹا ٹہرتا تھا اور اگر آواز نہیں نکلتی تو وہ سچا ہوتا  اور حضرت داؤد علیہ السلام کے زمانے میں حاکم زنجیر تھی جو آسمان سے لٹکتی ہوئی تھی فریقین کے درمیان جب جھگڑا ہوتا تو دونوں باری باری  زنجیر کو پکڑتے  جس کے ہاتھ میں زنجیر آجاتی وہ سچا ہوتا اور جس کے ہاتھ میں نہ آتی  تو وہ جھوٹا ٹہرتا حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور میں حاکم سوراخ صومنہ کا تھا فریقین باری باری پاؤں اس میں ڈالتے اگر پاؤں اس میں نہ اٹکتا تو سچا ہوتا اگر پھنس جاتا تو وہ جھوٹا ٹہرتا اور حضرت زکریا علیہ السلام کے زمانے میں قلم آہنی تھا قلم کو حکم ہوتا کہ نام دونوں کا لکھ کر پانی میں ڈال دو اگر وہ پانی پرتیرتا تو سچا ہوتااگر ڈوب جاتا تو جھوٹا ٹہرتا اور جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا وقت پہنچا تو اللہ تعالی نے گزشتہ تمام احکام کو منسوخ کر کے گواہوں پر رکھا        اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کو فرمایا :"اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)! کے جھوٹے اور سچے کو میں خوب جانتا ہوں جو سچا ہوگا اس کو جزا نیک ملے گی اوراگر جھوٹا ہوگا تو  جزااس کو بد ملے گی"   قرآن مجید میں ارشاد ربانی ہے  "یہ بدلہ ہے پورا جو عمل کرتے ہیں دنیا میں"  الغرض مختلف انبیاء کے کرام کے زمانے میں سچ اور جھوٹ کو جاننے کے مختلف طریقے رکھے گئے جس سے جھوٹے اور سچے واضح پتا چل جا تھا کہ سچا کون اور جھوٹا کون ہے  لیکن حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کے زمانے میں تمام احکامات کو منسوخ کرکے گواہوں پر رکھ دیا گیا۔



Different ways to know the truth and lies

In the time of Hazrat Adam (PBUH) that fire was the ruler. That is, when there was a dispute between the two parties, the parties would offer sacrifices and put them on the semen, and the ruler whose fire would burn his sacrifice, his sacrifice would be accepted in the court of God and he would be found truthful. In the time of Prophet Noah (peace be upon him), there was a ruling ark in which lies were found to be true. In the time of Prophet Joseph (PBUH), there was a ruler Sa'i who laid his hands on it and if it sounded it would be a liar and if it did not sound it would be true and in the time of Prophet David (PBUH), there was a ruler chain When there was a quarrel between them, both of them would hold the chain one after the other. Whoever had the chain in his hand would have been truthful and whoever did not have it in his hand would have been a liar. If the foot had not been stuck in it, it would have been true. If it had been trapped, it would have been a liar. If he had gone, he would have been a liar and when the time of Prophet Muhammad (peace be upon him) came, Allah Ta'ala Lee revoked all previous rulings and placed them on witnesses and said to Prophet Muhammad (peace be upon him): “O Muhammad (peace be upon him)! I know the liar and the truth of the truth. Whoever is truthful will get a good reward and if he is false then he will get a bad reward. In the time of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) different ways of knowing the truth and falsehood were laid down, which made it clear who was true and who was false, but in the time of Prophet Muhammad Placed






Natural Teeth Whitener



Post a Comment

0 Comments