پتھر سے نکلنے والی حیرت انگیز اونٹنی Amazing camel coming out of the rock

       

پس منظر

پتھر سے نکلنے والی خوبصورت اور حیرت انگیز اونٹنی کے بارے میں جاننے کے لیے  حضرت صالح علیہ السلام کے قصے کا مختصر جائزہ لینا ضروری ہے اللہ تعالی نے حضرت صالح علیہ السلام کی قوم ثمود کی ہدایت کے لیے بھیجا تھا۔ یہ قوم کثرت مال اور کثرت اولاد سے گمراہ ہوئی جب حضرت صالح علیہ السلام نے قوم ثمود کو دعوت ایمانی دی  تو قوم ثمود بولی اگرتم اللہ کی طرف سے پیغمبر بنا کے بھیجے گئے ہو تو ہم کو کوئی معجزہ د کھلاو۔ تو حضرت صالح علیہ السلام نے کہا تم کیا مجزہ دیکھنا چاہتے ہو تو انہوں نے کہا کہ تم یہ معجزہ دکھاؤکے ایک اونٹنی اس پتھر سے نکلے اور اس وقت وہ بچہ جنے اور وہ دودھ بھی دے تب ہم جانیں گے کہ تم رسول برحق ہو اسی دوران حضرت جبریل علیہ السلام نازل ہوئے اور کہا:  "اے صالح  تم ان سے اقرار کر لو اور ان سے کہو کے بغیر حکم خدا کے وہ اونٹنی کونہ ماریں اور سوائے دودھ کے اس سے کچھ نہ کھائیں کیونکہ ان پر کوئی چیز اس کی حلال نہیں ہے ہے"  
پھر ان سب سے حضرت صالح علیہ السلام نے اقرار لے لیا اور اس اقرار کے بعد حق تعالیٰ کا حکم ہوا کہ اے صالح تم دعا کرو اور میری قدرت کا نظارہ دیکھو کہ میں نے تجھ سے چار ہزار برس پہلے ایک اونٹنی اس پتھر کے اندر پیدا کر رکھی ہے تاکہ تیرا مجزہ ظاہر ہو اورتیری پیغمبری کی دلیل مضبوط  ہو۔

background

To know about the beautiful and amazing camel that came out of the rock, it is necessary to take a brief look at the story of Hazrat Saleh (as). Allah Almighty sent Hazrat Saleh (as) to guide the people of Thamud. This nation has gone astray due to its abundance of wealth and progeny. So Hazrat Saleh (peace be upon him) said: What miracle do you want to see? He said: Show me this miracle. Gabriel (peace be upon him) came down and said: "O Saleh, confess to them and tell them not to kill the she-camel without the command of God and not to eat anything except milk, because nothing is lawful for them." "
Then Hazrat Saleh (peace be upon him) took the confession from all of them and after this confession, the Almighty commanded: O Saleh, pray and see the manifestation of my power that I created a she-camel in this rock four thousand years before you. So that your majesty may be manifested and the argument of your prophethood may be strong.



پتھر سے اونٹنی کا نکلنا

پس حضرت صالح علیہ السلام کی دعا کے فورا بعد ایک عجیب آواز اس پتھر سے نکلی اور ایک اونٹنی نہایت خوبصورت اس پتھر کے نیچے سے نکل آئی وہ اتنی حسین خوبصورت تھی کہ اس جیسی سارے عالم میں دوسری نہ تھی اور بعد ایک ساعت کہ اس نے ایک بچہ دیا  اور اس کے پاس تازہ گھاس بھی نظر آئی  جواونٹنی نے کھائی تھی  اور خدا کے حکم سے فورا ایک چشمہ اور چراگاہ پیدا  ہو گئی اوراونٹنی اس میں چرنے لگی۔ ۱س قوم میں سات قبیلے تھےاور ساتوں قبیلےاس چشمے کاپانی پیتے تھے اورپانی کچھ کم نہ ہوتا تھا. ساربان اس اونٹنی کو اس چشمے پر لے گئے  اونٹنی نے چشمے کا سب پانی پی لیا پھر اس وقت حضرت  صالح علیہ السلام نے کہا :تم لوگ اس کا دودھ پیو پس سا توں قبیلے  اس سے دودھ دھو کر گھڑے اور مشکیزہ ے بھر کر اپنے گھر لے جاتے تھے .  جس جنگل میں وہ اونٹنی چرنےجاتی تھی تو اس جنگل کے سب مویشی بھاگ کر کنارے پہنچ جاتے تھے اور جس تالاب سے وہ پانی پیتی سب مویشی وہاں سے بھاگ جاتے تھے اور باقی مویشی پیاسے رہ جاتے تھے تب ایک مشورہ کیا ہے کہ ایک دن پانی  پر اونٹنی  جائے گی اور دوسرے دن باقی لوگوں  کے مویشی جائیں گے.





A camel emerges from a rock

So immediately after the prayer of Hazrat Saleh (as), a strange sound came out of this stone and a very beautiful camel came out from under this stone. She was so beautiful that there was no other like her in the whole world She gave birth to a baby and she also saw fresh grass that Jovantani had eaten and by the command of God a spring and pasture were immediately created and the camel began to graze in it. There were seven tribes in that nation and the seven tribes drank water from this spring and the water was not scarce. The camels took the she-camel to the spring. The she-camel drank all the water of the spring. Were carried. In the forest where the camel used to graze, all the cattle of the forest would run to the shore, and from the pond from which they drank water, all the cattle would run away and the rest of the cattle would be left thirsty. The camel will go and the rest of the people's cattle will go the other day.

عورتوں کا اپنے بچوں کو ہلاک کرنا

اسی طرح تقریبا چار سو سال گزر گئے ایک روز حضرت صالح علیہ السلام نے فرمایا کہ اس مہینے کے اندر جس گھر میں لڑکا پیدا ہوگا اس سے ساری قوم ہلاکت و تباہی ہوگی.اتفاقا ان حاضر شدہ لوگوں کی بیویاں سب حاملہ تھی اسی مہینے جو بچے پیدا ہوئے تو اس میں سے نو عورتوں نے اپنے بچوں کو مار ڈالا صرف ایک عورت نے نا مارا کہ اس کا کوئی اور فرزند نہیں تھا اس لئے اپنے بچے کو نہیں مارا اور   اس کو زندہ رکھا اور اس کا نام قدار رکھا جب وہ لڑکا بالغ ہواتو شاہ زور نکلا اور وہ عورتیں جنہوں نے اپنے بچوں کو مار ڈالا تھا پشیمان ہوئی اور کہنے لگی کے  حضرت صالح علیہ السلام کی بات جھوٹی تھی اس سبب سے ایمان ان لوگوں کا حضرت صالح علیہ السلام اور ان کی اونٹنی سے ہٹ گیا  اور ایک دن اسی لڑکے نے چند لوگوں کو ساتھ ملا کر خوب شراب پی .

Women killing their children

Similarly, almost four hundred years have passed and one day Hazrat Saleh (PBUH) said that the house in which a boy is born within this month will destroy the whole nation. By chance Nine of the women killed their children when they were born. Only one woman did not kill because she had no other children so she did not kill her child and kept him alive and named him Qadr when the boy became an adult. The warrior came out and the women who had killed their children repented and said that the words of Hazrat Saleh (as) were false. The same boy drank a lot with a few people.



اونٹنی کی ہلاکت

قدار نے  اپنے ساتھیوں کو ملا کر خوب شراب پی کر اونٹنی کو مار ڈالنے کی صلاح کی اور دوسرے روز اونٹنی نے پانی پینے کے لئے سر جھکایا تو  اسی قدار بن سالف مردود نے آ کر اس کی گردن پر تیر  مار کر زخمی کر دیا اور پھر پاؤں میں تلوار مار کر اس اونٹنی کو مار ڈالا بچہ ماں کی حالت دیکھ کر بھاگا اور اسی پتھر میں چلا گیا جہاں سے اس کی ماں نکلی تھی.

The death of a camel

Qadr advised his companions to kill the camel after drinking too much alcohol and the next day the camel bowed its head to drink water, then Qadr bin Salif Mardud shot an arrow at his neck and injured it, and killed the camel. Seeing the condition of the mother, the child ran away and went to the same rock from which his mother had come out.

قوم ثمود کی ہلاکت

قصہ مختصر قوم ثمود  اونٹنی کو مار ڈالنے کی سب سے ہلاک ہوگئی اور اللہ تعالی کے غضب کا شکار ہو ئی.
 
The people of Thamud perished

In the short story, The people of Thamud perished for killing the she-camel and fell victim to the wrath of Allah Almighty.


Post a Comment

0 Comments